دمشق نے انخلا کے لئے ٹائم ٹیبل مانگا ہے اور انقرہ محفوظ علاقوں پر قائم ہے

شامی باشندے 22 اگست کے دن دمشق کے وسط میں صدر بشار الاسد کی تصویر اور روسی پرچم اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں (اے بی)
شامی باشندے 22 اگست کے دن دمشق کے وسط میں صدر بشار الاسد کی تصویر اور روسی پرچم اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں (اے بی)
TT

دمشق نے انخلا کے لئے ٹائم ٹیبل مانگا ہے اور انقرہ محفوظ علاقوں پر قائم ہے

شامی باشندے 22 اگست کے دن دمشق کے وسط میں صدر بشار الاسد کی تصویر اور روسی پرچم اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں (اے بی)
شامی باشندے 22 اگست کے دن دمشق کے وسط میں صدر بشار الاسد کی تصویر اور روسی پرچم اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں (اے بی)
شام کے قومی سلامتی کے بیورو کے ڈائریکٹر میجر جنرل علی مملوک اور ترکی کے انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر حقان فيدان کے درمیان ماسکو میں ہونے والی سیکورٹی بات چیت کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان خلیج کے تسلسل کو دیکھا گیا ہے جبکہ روس نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے دونوں فریق کے مابین حوصلہ افزائی کی کوشش کی ہے۔

روسی، مغربی اور عرب ذرائع کے مطابق الشرق الأوسط کو معلوم ہوا ہے کہ مملوک اور فیدان نے مطالبات کی ایک طویل فہرست پیش کی ہے جن میں دمشق کی طرف سے شام کی خودمختاری کا احترام کرنے کے مطالبات ہیں، ترکی کے انخلاء کے لئے ٹائم ٹیبل طے کرنا ہے، مسلح گروپوں کی حمایت روکنا ہے، ادلب کی بحالی اور باب الحوا کراسنگ کا کنٹرول بحال کرنا ہے، مغرب میں بحیرہ روم سے عراق تک جانے والی M4 سڑک کو کھولنا ہے، دمشق کو مغربی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور عرب لیگ اور بین الاقوامی تنظیموں کے پاس واپس آنے میں مدد کرنا ہے، شام کی تعمیر نو اور فرات کے مشرق میں تیل اور گیس کے قدرتی وسائل پر کنٹرول کی بحالی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 29 محرم الحرام 1444ہجری -  27 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15978]    



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]