ایمرجنسی میڈیسن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ جھڑپوں کے نتیجے میں ابتدائی تعداد میں 12 افراد کے ہلاک اور 87 افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے جبکہ 22 خاندانوں کو نقل مکانی کیا گیا ہے اور اسی طرح اتحاد حکومت میں وزارت صحت نے تصدیق کیا ہے کہ طرابلس شہر میں سرکاری ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بمباری کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔
دونوں طرف سے زبردست فائرنگ ہوئی ہے اور شہر بھر میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں جبکہ اس سے قبل دبیبہ کے وفادار ملیشیاؤں نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور ریل روڈ پر واقع اس کے سرکاری ہیڈکوارٹر کے ارد گرد پھیل گئے اور ساتھ ہی دبیبہ حکومت کی آئینی معاونت کی ایجنسی کو مٹی کے پردوں کے ذریعہ بند کر دیا ہے جو طرابلس کے مشرق میں ساحلی سڑک پر خمس شہر کا داخلی دروازہ ہے اور اس سے قبل بھی باشاغا سے وابستہ افواج کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 30 محرم الحرام 1444ہجری - 28 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15979]