طرابلس میں ہوئیں خونریز لڑائیاں اور مصراتہ سے پہنچی مدد

بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT
20

طرابلس میں ہوئیں خونریز لڑائیاں اور مصراتہ سے پہنچی مدد

بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل صبح سویرے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں درمیانی اور بھاری ہتھیاروں کے ساتھ خونریز لڑائیاں اس وقت شروع ہو گئیں جب ملک کے مغرب میں مصراتہ کے شہر سے فتحی باشاغا کی سربراہی میں متوازی "استحکام" حکومت کی وفادار ملیشیاؤں نے دارالحکومت میں داخل ہونے کے لئے نقل وحرکت کی تاکہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں  عبوری "اتحاد" حکومت سے حکومت چھین کر سیکیورٹی ہیڈ کوارٹرز پر کنٹرول کیا جا سکے۔

ایمرجنسی میڈیسن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ جھڑپوں کے نتیجے میں ابتدائی تعداد میں 12 افراد کے ہلاک اور 87 افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے جبکہ 22 خاندانوں کو نقل مکانی کیا گیا ہے اور اسی طرح اتحاد حکومت میں وزارت صحت نے تصدیق کیا ہے کہ طرابلس شہر میں سرکاری ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بمباری کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

دونوں طرف سے زبردست فائرنگ ہوئی ہے اور شہر بھر میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں جبکہ اس سے قبل دبیبہ کے وفادار ملیشیاؤں نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور ریل روڈ پر واقع اس کے سرکاری ہیڈکوارٹر کے ارد گرد پھیل گئے اور ساتھ ہی دبیبہ حکومت کی آئینی معاونت کی ایجنسی کو مٹی کے پردوں کے ذریعہ بند کر دیا ہے جو طرابلس کے مشرق میں ساحلی سڑک پر خمس شہر کا داخلی دروازہ ہے اور اس سے قبل بھی باشاغا سے وابستہ افواج کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔(۔۔۔)

 اتوار 30 محرم الحرام 1444ہجری -  28 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15979]    



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT
20

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]