میکرون کے دورۂ جزائر میں ایک نئی شراکت داری کا آغاز ہوا ہے

صدر میکرون کو کل فرانس واپسی سے قبل اپنے جزائری ہم منصب کو الوداع کہتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر میکرون کو کل فرانس واپسی سے قبل اپنے جزائری ہم منصب کو الوداع کہتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

میکرون کے دورۂ جزائر میں ایک نئی شراکت داری کا آغاز ہوا ہے

صدر میکرون کو کل فرانس واپسی سے قبل اپنے جزائری ہم منصب کو الوداع کہتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر میکرون کو کل فرانس واپسی سے قبل اپنے جزائری ہم منصب کو الوداع کہتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ذریعہ جزائر کے تین روزہ دورہ کل اس وقت اختتام پذیر ہوا جب انہوں نے اپنے جزائری ہم منصب عبد المجید تبون کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے اور جزائر کی آزادی کے 60 سال بعد نئی شراکت داری کے اعلان پر دستخط کیا ہے۔

تبون نے ہواری ایئرپورٹ کے پروٹوکول ہال کے اندر ایک پریس کانفرنس میں میں اعلامیے پر دستخط کرنے کے بعد اپنے فرانسیسی ہم منصب کے دورے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ انہوں نے ایسے میل جول کی اجازت دی ہے جو صدر میکرون کی شخصیت کے بغیر ممکن نہیں تھا اور اے ایف پی نے فرانسیسی زبان میں ان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہم نے باہمی دلچسپی کے مستقبل پر اتفاق کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں میکرون نے یہ بھی بتایا ہے کہ جزائر کا اعلامیہ کی وجہ سے تمام فائلوں پر مستقل مکالمے کے ذریعے قریبی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اجازت ملی گی اور اس میں وہ مسائل بھی شامل ہیں جو ہمیں آگے بڑھنے سے روک رہے ہیں اور اس میں فرانسیسی استعمار کے بارے میں دستاویزات کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)

اتوار 30 محرم الحرام 1444ہجری -  28 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15979]    



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]