حملے کی بار بار کوششیں طرابلس کو خوفزدہ کر رہی ہیں

لیبیا کے دارالحکومت نے دو دن کی خونریز لڑائی کے زخم مندمل کر دیئے ... اور اس کے مرنے والوں کو سپرد خاک کر دیا

لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
TT

حملے کی بار بار کوششیں طرابلس کو خوفزدہ کر رہی ہیں

لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)

طرابلس میں دو روز تک جاری رہنے والی خونریز لڑائیوں کہ جس میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے، اس کے بعد ایک محتاط سکون رہا۔ پھر جبکہ طرابلس لڑائیوں کے زخموں کو مندمل اور اس کے مردوں کو دفن کر رہا تھا تو "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا کی متوازی ملیشیاؤں کی طرف سے اس پر بار بار حملہ کرنے کی کوششٰں کی گئی۔ جبکہ فتحی باشاغا دوسری بار اپنے حریف "اتحاد حکومت" کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ سے دارالحکومت واپس لینے میں ناکام رہے ہیں۔
لیبیا کی خبر رساں ایجنسی نے دارالحکومت طرابلس اور اس کے گردونواح کے تمام علاقوں میں صبح کے اوائل سے ہی پرسکون صورتحال کی نگرانی کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ باشاغا کے وفادار مغربی فوجی علاقے کے کمانڈر اسامہ الجویلی اور دبیبہ سے وابستہ مسلح گروہوں کے رہنما کے درمیان کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس کے مطابق باشاغا کی فوجیں عزیزیہ میں فورتھ بریگیڈ کیمپ کی طرف واپس آگئیں ہیں۔ دریں اثنا الدبیبہ کی جنرل سیکیورٹی اور وزارت داخلہ کے عناصر "الجبس السوانی" روڈ کو محفوظ بنائیں گے اور پُل 27 اور اس سے آگے تک کے مغربی ساحل کے فوجی علاقوں کو حوالے کر دیں گے۔(...)

پیر - یکم صفر 1444 ہجری - 29 اگست 2022ء، شمارہ نمبر (15980(
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]