امریکی "ڈرون کاروائی" "طالبان" کے لیے تشویش کا باعث

تحریک نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روکے

یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

امریکی "ڈرون کاروائی" "طالبان" کے لیے تشویش کا باعث

یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

کل بروز اتوار طالبان حکومت کے وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ افغانستان میں امریکی ڈرون کارروائیوں کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دے رہا ہے، انہوں  نے پڑوسی ملک سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسا کرنا بند کرے۔
مجاہد نے کابل میں ایک ٹیلی ویژن پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ "وہ (امریکی طیارے) ہم تک پہنچنے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کر رہے ہیں۔" ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی فضائی حدود ہمارے خلاف استعمال نہ کرے۔
یعقوب مجاہد تحریک "طالبان" کے بانی مرحوم ملا عمر کے بیٹے ہیں اور انہیں طالبان کے دوسرے طاقتور ترین فوجی رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب امریکیوں نے گزشتہ سال افغانستان سے انخلاء کیا تو ملک کا ریڈار سسٹم تباہ ہو گیا تھا لیکن انٹیلی جنس ذرائع نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکی ڈرون پاکستان کے راستے ہمارے ملک میں داخل ہو رہے ہیں جسے یعقوب نے "واضح خلاف ورزی" قرار دیا۔
جبکہ نہ واشنگٹن اور نہ ہی اسلام آباد نے ان تبصروں کا جواب دیا ہے۔(...)

پیر - یکم صفر 1444 ہجری - 29 اگست 2022ء، شمارہ نمبر(15980)
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]