کویتی پارلیمنٹ کے امیدواروں میں "ڈنڈے" سب سے آگے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3845751/%DA%A9%D9%88%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%88%D9%86%DA%88%DB%92-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A2%DA%AF%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
کویتی پارلیمنٹ کے امیدواروں میں "ڈنڈے" سب سے آگے ہیں
انتخابی امور کے محکمہ کو امیدواروں کی درخواست مل رہے ہیں (کونا)
کویتی قومی اسمبلی کے انتخابات 2022 میں حصہ لینے کے لئے 115 کویتی باشندوں نے جن میں 107 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں کل امیدواری کی درخواستیں قبول کرنے کے پہلے دن کے اختتام پر اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں اور امیدواری کے لئے سب سے نمایاں درخواست دہندگان میں قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر پارلیمانی قطب احمد السعدون ہیں جنہوں نے انتخابی امور کے محکمے میں اپنی امیدواری کے اندراج کے بعد اعلان کیا ہے کہ اگلا مرحلہ اصلاحات کا مرحلہ ہے جہاں ہم نے پہلا قدم دیکھا ہے جو ووٹوں کی منتقلی کے ذریعے دھوکہ دہی کو کم کرنا ہے۔
اسی طرح پارلیمنٹ 2020 میں پانچ نمائندوں کے بلاک کے ممبران نے بھی 2022 کے انتخابات کے لئے اپنے امیدواری کے کاغذات جمع کرائے ہیں اور اس بلاک میں حسن جوہر، مہنّد السایر، مہلہل المضف، عبد اللہ جاسم المضف، اور بدر المُلا شامل ہیں اور پہلے حلقے میں جوہر، دوسرے حلقے میں بدر المُلّا، تیسرے حلقے میں مہلہل المضف، پہلے حلقے میں عبد اللہ جاسم المضف اور تیسرے حلقے میں مہند السایر کو نامزد کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]