یوکرین نے خیرسون میں روس کے دفاعی نظام کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے

کیو میں ملٹری کمانڈ نے خیرسون کے علاقے میں روس کی دفاعی لائن کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے (اے ایف پی)
کیو میں ملٹری کمانڈ نے خیرسون کے علاقے میں روس کی دفاعی لائن کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے (اے ایف پی)
TT

یوکرین نے خیرسون میں روس کے دفاعی نظام کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے

کیو میں ملٹری کمانڈ نے خیرسون کے علاقے میں روس کی دفاعی لائن کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے (اے ایف پی)
کیو میں ملٹری کمانڈ نے خیرسون کے علاقے میں روس کی دفاعی لائن کے بریک تھرو ہونے کا اعلان کیا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی افواج پر زور دیا ہے کہ وہ جنوبی شہر خیرسون کے قریب ان کی افواج کی طرف سے ہونے والے جوابی حملے سے فرار اختیار کرلیں اور یہ بھی کہا کہ یوکرین کی فوج ملک کے علاقے پر دوبارہ قبضہ کر رہی ہے حالانکہ روس کا کہنا ہے کہ حملہ ناکام ہو گیا ہے۔

منگل کے روز یوکرین کے ایوان صدر نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کی افواج اور روسی فوج کے درمیان سخت لڑائی مقبوضہ خیرسون علاقے کے زیادہ تر حصوں میں ہو رہی ہے اور صدر کے مشیر اولیکسی اریستووچ نے کہا ہے کہ روسی دفاعی نظام کو چند گھنٹوں میں ہی توڑ دیا گیا اور انہوں نے اپنی روزانہ کی تقریر میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ یوکرین کی افواج روسی فوج کا سرحد تک تعاقب کریں گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو روسی فوج کے بھاگنے کا وقت آگیا ہے؛ لہذا اپنے گھروں کو واپس جاؤ اور انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین جو کچھ اس کا ہے اسے واپس لے رہا ہے۔

برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ یوکرین کی افواج روس کے زیر کنٹرول علاقے میں کس حد تک گھس چکی ہیں اور انہوں نے اپنی انٹیلی جنس اپڈیٹ میں مزید کہا ہے کہ یوکرین کی مسلح افواج کے کئی بریگیڈز نے جنوبی یوکرین کے ذریعہ فرنٹ لائن سیکٹرز میں اپنی توپوں سے گولہ باری کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ طویل فاصلے تک غیر معمولی یوکرینی حملوں سے دوبارہ روسی سپلائی میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 صفر المظفر 1444ہجری -  31 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15982]    



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]