ترکی نے یونان کو برا پڑوسی قرار دے دیا ہے

کل "یوم فتح" کے موقع پر ترک فوجی پریڈ کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
کل "یوم فتح" کے موقع پر ترک فوجی پریڈ کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ترکی نے یونان کو برا پڑوسی قرار دے دیا ہے

کل "یوم فتح" کے موقع پر ترک فوجی پریڈ کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
کل "یوم فتح" کے موقع پر ترک فوجی پریڈ کے منطر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
کل ترکی نے بحیرہ ایجیئن اور بحیرہ روم میں یونان کی چھیڑخانیوں کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے اور ساتھ اسے برے پڑوسی کے طور پر بھی بیان کیا ہے۔

ترک جنگجوؤں کو روسی ساختہ S-300 یونانی فضائی دفاعی نظام کے ذریعے ہراساں کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے ترک وزیر دفاع خلوصي آکار نے ترکی کی وزارت دفاع میں یوم فتح کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران بیانات میں کہا ہے کہ ترکی 30 اگست کو جشن منائے گا اور میں ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری زمینی، سمندری اور فضائی افواج نے ان کی کسی بھی قسم کی ہراسانی کا جواب دینے میں کوتاہی نہیں کی ہے اور نہ آئندہ کبھی کریں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ یونان بحیرہ ایجیئن میں ترک افواج کو مختلف طریقوں سے ہراساں کر رہا ہے اور لوزان اور پیرس معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بحیرہ ایجیئن میں جزائر کو مسلح کر رہا ہے۔

ترک وزیر نے اشارہ کیا ہے کہ 23 ​​اگست کو یونان نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے فریم ورک کے اندر مشنز انجام دیتے ہوئے S-300 سسٹم کے ذریعے ترک جنگجوؤں کو ہراساں کیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ برے پڑوسی (یونان) کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے اور اس قدر لاپرواہی اور عوامی تکبر کو قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 صفر المظفر 1444ہجری -  31 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15982]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]