"وینس" فیسٹیول کے گرد سیاسی دھند چھائی ہوئی ہے

فلورین زیلر کی فلم "دی سن" سے
فلورین زیلر کی فلم "دی سن" سے
TT

"وینس" فیسٹیول کے گرد سیاسی دھند چھائی ہوئی ہے

فلورین زیلر کی فلم "دی سن" سے
فلورین زیلر کی فلم "دی سن" سے

عالمی تاریخ کے ایک انتہائی اہم مرحلے پر، 79 ویں "وینس"فیسٹیول کی سرگرمیاں آج (بدھ) سے شروع ہو رہی ہیں؛ سب سے پرانا اور مشرق و مغرب میں ایک اہم ترین فلم فیسٹیول؛ یہ اہمیت میں "کانز" کے برابر ہے اور فلم سازوں کی ترجیحات کے لحاظ سے "برلن" کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ سنیما کے واقعات، جیسے کہ یہ فیسٹیول، ہمیشہ ان چیزوں سے جڑے رہتے ہیں جو آج ان کے ارد گرد صنعتی، اقتصادی، سماجی اور یقیناً سیاسی طور پر ہو رہا ہوتا ہے۔ اس سال کا میلہ ان تمام پہلوؤں سے بھرپور ہوگا۔
ابتدائی طور پر، یہاں سیاسی دھند ہے جو اس پر گیارہ دن تک چھائی رہے گی؛ اس دھند کا کچھ حصہ مشرق سے آ رہا ہے اور کچھ مغرب سے۔  فیسٹیول کی کمیونٹی، جس کی قیادت البرٹو باربیرا ضد اور کامیابی کے ساتھ کر رہے ہیں، خود کو اس دنیا کے ہنگامہ خیز ماحول کی عکاسی کرنے کا پابند سمجھتی ہے جس میں ہم رہتے ہیں۔ اس سے فرار ممکن نہیں ہے۔
مغرب میں، یوکرین کی جنگ، اطالوی سرحد سے زیادہ دور نہیں ہے جو روسی جارحیت پر موقف اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہے۔
باربیرا نے اس سے پہلے ہی اس جنگ میں فیسٹیول کے روس مخالف موقف اور اس کی وجہ سے ہر سطح پر پیدا ہونے والے مشکل حالات پر منہ بھر کر اعلان کیا تھا۔ اس صورتحال کی تین یوکرائنی فلموں کے ذریعے عکاسی بھ کی گئی ہے۔ مشرق میں، ایرانی مسئلہ ہے جو اس سال واضح ہوا، ایرانی ہدایت کاروں میں سے بعض مخالفین کو قید کیا جانا ہے جیسا کہ محمد رسولوف اور جعفر پناہی، جو ایک فلم کے ساتھ مقابلے میں شریک ہیں، جبکہ دیگر دو ہدایت کار دو فلموں کے ساتھ شریک ہیں۔(...)

بدھ - 3 صفر 1444ہجری - 31 اگست 2022ء شمارہ نمبر)15982(
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]