"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟
TT

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

ٹیکنالوجی کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے غریب ممالک میں منتقل ہونے میں وقت لگتا ہے، بلکہ یہ عام طور پر اس وقت تک منتقل نہیں ہوتی جب تک کہ نئے ورژن ظاہر نہ ہوں، اس لیے جو ان ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے وہ ہمیشہ پرانے ورژن ہی ہوتے ہیں۔ اگر عیش و عشرت کے سامان میں ترقی قابل قبول ہے تو یہ بات "کورونا" ویکسین کے ساتھ قابل قبول نہیں لگتی، کیونکہ وبائی مرض کے آغاز کے تقریباً ایک سال بعد ویکسین سامنے آئی تھی، یہاں تک کہ اس میں سے مغربی ممالک نے اور سب سے بڑھ کر امریکہ نے سب سے زیادہ حصہ لیا اور ایک محدود مقدار جنوب کے غریب ممالک کے لیے چھوڑی... کیا یہی صورتحال "کورونا" کی ویکسین کے جدید ورژن کے ساتھ دہرائی جائے گی جو جدید شکل "اومیکرون" اور اس کی تیزی سے پھیلنے والی مختلف حالتوں سے نمٹنے کے لیے تیار کی گئی ہے؟
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اس سے قبل دنیا بھر میں ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کے خطرے سے خبردار کر چکی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المنظری، جو کہ 22 ممالک کے نگران ہیں، نے کہا: متاثرہ ممالک کی ایک بڑی تعداد کو غریب ممالک قرار دیا جا سکتا ہے لیکن ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم ہونے کی صورت میں پوری دنیا خطرے میں پڑ جائے گی۔(...)

بدھ - 3 صفر 1444ہجری - 31 اگست 2022ء شمارہ نمبر)15982(
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]