"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟
TT

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

"کورونا" ویکسین میں ترقی... کیا دنیا "اومیکرون" سے سبق سیکھے گی؟

ٹیکنالوجی کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے غریب ممالک میں منتقل ہونے میں وقت لگتا ہے، بلکہ یہ عام طور پر اس وقت تک منتقل نہیں ہوتی جب تک کہ نئے ورژن ظاہر نہ ہوں، اس لیے جو ان ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے وہ ہمیشہ پرانے ورژن ہی ہوتے ہیں۔ اگر عیش و عشرت کے سامان میں ترقی قابل قبول ہے تو یہ بات "کورونا" ویکسین کے ساتھ قابل قبول نہیں لگتی، کیونکہ وبائی مرض کے آغاز کے تقریباً ایک سال بعد ویکسین سامنے آئی تھی، یہاں تک کہ اس میں سے مغربی ممالک نے اور سب سے بڑھ کر امریکہ نے سب سے زیادہ حصہ لیا اور ایک محدود مقدار جنوب کے غریب ممالک کے لیے چھوڑی... کیا یہی صورتحال "کورونا" کی ویکسین کے جدید ورژن کے ساتھ دہرائی جائے گی جو جدید شکل "اومیکرون" اور اس کی تیزی سے پھیلنے والی مختلف حالتوں سے نمٹنے کے لیے تیار کی گئی ہے؟
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اس سے قبل دنیا بھر میں ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کے خطرے سے خبردار کر چکی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المنظری، جو کہ 22 ممالک کے نگران ہیں، نے کہا: متاثرہ ممالک کی ایک بڑی تعداد کو غریب ممالک قرار دیا جا سکتا ہے لیکن ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم ہونے کی صورت میں پوری دنیا خطرے میں پڑ جائے گی۔(...)

بدھ - 3 صفر 1444ہجری - 31 اگست 2022ء شمارہ نمبر)15982(
 



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]