ریاض نے بیروت سے اپنے سفارت خانے کو دھمکی دینے والے مطلوب شخص کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے

سفیر بخاری کو لبنانی وزیر داخلہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
سفیر بخاری کو لبنانی وزیر داخلہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

ریاض نے بیروت سے اپنے سفارت خانے کو دھمکی دینے والے مطلوب شخص کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے

سفیر بخاری کو لبنانی وزیر داخلہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
سفیر بخاری کو لبنانی وزیر داخلہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
لبنان میں سعودی سفیر ولید بخاری نے لبنانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لبنان میں مقیم ایک مطلوب سیکورٹی اہلکار کو گرفتار کرکے مملکت کے حوالے کریں کیونکہ اس نے چند روز قبل سفارتخانے کو نشانہ بنانے کے لئے دہشت گردی پر مبنی دھمکیاں شائع کی ہے اور اس مخالفانہ پالیسیوں کے نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے جو خلیجی ممالک کی طرف لبنان سے پیدا ہو رہے ہیں جبکہ لبنانی وزیر داخلہ بسام مولوی لبنان نے ہمارے عرب بھائیوں کو پہنچنے والے کسی بھی قسم کے نقصان کو روکنے کے عزم کی تصدیق کی ہے۔

گزشتہ روز سفیر بخاری نے مولوی سے ملاقات کی ہے اور یہ لبنان میں مقیم ایک سیکیورٹی طور پر مطلوب شخص علی ہاشم کی طرف سے بیروت میں سعودی سفارت خانے کو ٹوئٹر کے ذریعے دہشت گردی کی دھمکیاں پوسٹ کرنے کے چند دن بعد ہوا ہے اور انہوں نے لبنانی سیکیورٹی سروسز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علی ہاشم کی طرف سے شائع ہونے والے دہشت گردانہ خطرات کے سلسلہ میں ضروری قانونی اور حفاظتی اقدامات کریں یا تو اس کی گرفتاری ہو یا سعودی عرب میں سیکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا جائے؛ کیونکہ وہ سیکیورٹی طور پر حکام کو مطلوب ہے۔

سعودی ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک شخص کی ایک آڈیو ریکارڈنگ گزشتہ ہفتے پھیلائی گئی ہے جس میں بیروت کے سفارت خانے کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے جس کی وجہ سے لبنانی وزارت داخلہ کو سیکیورٹی سروسز سے ضروری تحقیقات کرنے اور ان افراد کی گرفتاری کے لئے کام کرنے کی درخواست کرنی پڑی ہے جو بیروت میں سعودی سفارت خانے کو دھمکیاں دینے میں ملوث ہیں اور پھر انہیں عدلیہ کے حوالے کیا جائے اور یہ لبنان کے مفاد، سلامتی اور برادر ممالک بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات کی تشویش کی بنیاد پر ہوا ہے جبکہ اس دھمکی کو بڑے پیمانے پر لبنانیوں نے مسترد کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس شخص کی گرفتاری ہو اور بعد میں معلوم ہوا کہ سعودی اور لبنانی حکام کے مطابق اس کا نام علی ہاشم ہے جو سعودی عرب میں سکیورٹی حکام کو مطلوب ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 صفر المظفر 1444ہجری -  31 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15982]    



خالد بن سلمان کا اٹلی، الجزائر اور پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے دفتر میں باکستان کے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات کے دوران (واس)
شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے دفتر میں باکستان کے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات کے دوران (واس)
TT

خالد بن سلمان کا اٹلی، الجزائر اور پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے دفتر میں باکستان کے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات کے دوران (واس)
شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے دفتر میں باکستان کے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات کے دوران (واس)

کل پیر کے روز سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے اطالوی ہم منصب جویدو کروسیتو، الجزائر کی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل سعید شنقریحہ اور پاکستان کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سے دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔

سعودی وزیر دفاع نے ریاض میں ان سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران عسکری اور دفاعی شعبوں میں تعاون کے پہلوؤں اور باہمی تعاون کو بڑھانے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا اور سعودی عرب کے ان تینوں ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کا جائزہ لیا۔

اسی طرح مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات، تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت اور ان کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی بات چیت کی گئی۔

شہزادہ خالد بن سلمان اور ایطالوی وزیر کروسیتو نے دفاعی اور فوجی صنعتوں کے شعبوں میں سعودی اطالوی شراکت داری کا جائزہ لیا اور اپنے ممالک کے مفادات کے لیے انہیں ترقی دینے اور بڑھانے کے مواقعوں کا جائزہ لیا۔

منگل-25 رجب 1445ہجری، 06 فروری 2024، شمارہ نمبر[16506]