سعودی عرب نے 5 یمنیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا

سعودی عرب نے 5 یمنیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا
TT

سعودی عرب نے 5 یمنیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا

سعودی عرب نے 5 یمنیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا

"سعودی اسٹیٹ سیکیورٹی پریزیڈنسی" نے یمنی شہریت کے حامل 5 افراد کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے، جو ان کی "ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیا کی حمایت میں سرگرمیوں" کے ساتھ وابستہ ہونے کی نشاندہی پر ہے۔
"پریزیڈنسی آف اسٹیٹ سیکیورٹی" نے زور دیا ہے کہ "بیان میں درج افراد کے ناموں سے تعلق رکھنے والے تمام اثاثوں کو مملکت کے اندر منجمد کیا جانا چاہیے۔ دہشت گردی کے جرائم اور مالی اعانت سے نمٹنے کے قانون اور  اسٹیٹ سیکیورٹی کی متعلقہ قراردادوں کے نفاذ کے آلات کار کی بنیاد پر ان ناموں کے ساتھ یا ان کے فائدے کے لیے کسی بھی مالیاتی اور پیشہ ورانہ اداروں، مخصوص غیر مالیاتی کاروبار اور تمام قانونی اور عام اشخاص کے ساتھ ہر قسم کا براہ راست یا بالواسطہ لین دین کرنا ممنوع ہے۔"
سعودی نیوز ایجنسی (واس) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے ذریعے کل بروز بدھ سیکیورٹی پریزیڈنسی کی طرف سے اعلان کردہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں: منصور احمد السعادی (السعدی)، جو ایرانی ہتھیاروں کی یمن میں اسمگلنگ کا کام اور اس میں تعاون کرتا ہے، وہ اس سے قبل ایران میں وسیع تربیت حاصل کر چکا ہے اور بحیرہ احمر میں بین الاقوامی سمندری کھیپوں پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہے، احمد علی الحمزی؛ ڈرون پروگرام کا انچارج ہے اور ایرانی ساختہ ہتھیار حاصل کرتا ہے، یہ پہلے ایران میں وسیع تربیت حاصل کر چکا ہے، محمد عبدالکریم الغماری اور زکریا عبداللہ یحییٰ حجر (ہاجر) جنہوں نے ایران میں فوجی کورسز حاصل کئے اور ان کا براہ راست تعلق بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی لانچنگ سے ہے، اس کے علاوہ احمد محمد علی الجوہری، جس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ بیلسٹک میزائل اور ڈرون لانچنگ سے منسلک افراد میں سے ہے۔

جمعرات - 4 صفر 1444ہجری - 01 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15983]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]