"طالبان" امریکی انخلاء کی یاد منا رہے ہیں

بگرام ہوائی اڈے پر فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا

گزشتہ روز کابل میں "طالبان" کی فوجی پریڈ کا ایک پہلو (اے بی)
گزشتہ روز کابل میں "طالبان" کی فوجی پریڈ کا ایک پہلو (اے بی)
TT

"طالبان" امریکی انخلاء کی یاد منا رہے ہیں

گزشتہ روز کابل میں "طالبان" کی فوجی پریڈ کا ایک پہلو (اے بی)
گزشتہ روز کابل میں "طالبان" کی فوجی پریڈ کا ایک پہلو (اے بی)

کل بروز بدھ تحریک "طالبان" نے پرجوش گانوں اور غیر ملکی فوجیوں کی طرف سے چھوڑے گئے سامان کے ساتھ، امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کا افغانستان سے انخلا اور بیس سال تک جاری رہنے والی جنگ کے خاتمے کے بعد "آزادی کی بحالی" کی پہلی سالگرہ منائی۔
لوگوں نے اس دن اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دیا جسے طالبان نے سرکاری تعطیل کا اعلان کیا تھا۔ لیکن تحریک کے سینکڑوں حامی سابق امریکی سفارت خانے کے قریب مسعود اسکوائر میں جمع ہوئے۔ ہجوم نے نعرے لگائے: ’’امریکہ مردہ باد‘‘، ’’مرگ بر قابضین‘‘ اور ’’آزادی زندہ باد‘‘۔ "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق حکومتی اہلکار سابق بگرام ایئر بیس پر جشن منانے کے لیے جمع ہوئے، جو جنگ کے دوران امریکی افواج کا بنیادی مرکز تھا۔
افغانستان میں برطانیہ اور سابق سوویت یونین کی جنگیں ہارنے کے بعد دارالحکومت کابل میں "تین سلطنتوں" پر فتح کا جشن مناتے ہوئے بینرز اٹھائے گئے جبکہ گلیوں کے کھمبوں اور سرکاری عمارتوں پر "طالبان" کے سفید جھنڈے لہرا رہے تھے۔ کسی بھی ملک نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے، جس نے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد خاص طور پر خواتین کی آزادی پر سخت پابندیاں لگا کر، 1996 سے 2001 کے درمیان اپنے پہلے دور حکومت کے دوران کیے گئے سخت قوانین کو بڑی حد تک بحال کر دیا ہے۔(...)

جمعرات - 4 صفر 1444ہجری - 01 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15983]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]