اقوام متحدہ یوکرین میں "تابکاری کی تباہی" کے خطرات کا جائزہ لے رہی ہے

پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ یوکرین میں "تابکاری کی تباہی" کے خطرات کا جائزہ لے رہی ہے

پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)

"بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی" کی ایک ٹیم کل جمعرات کے روز جنوبی یوکرین کے زاپوریزیا جویری پلانٹ پہنچی تاکہ ریڈیولاجیکل آفت کے خطرات کا جائزہ لیا جا سکے جو کہ پلانٹ کے ارد گرد کے علاقوں پر بمباری کے بعد ہے۔
روس اور یوکرین نے پلانٹ پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی ٹیم کے مشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے کا ایک دوسرے پر الزام لگایا، جبکہ اس پلانٹ پر روسی افواج کا کنٹرول ہے لیکن اسے یوکرین کے لوگ چلاتے ہیں۔
"بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی" کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے اعلان کیا کہ تنظیم کے ارکان زاپوریزیا پلانٹ پر "موجود" ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں خطرات سے آگاہ کر دیا گیا تھا،  "لیکن مشن کے کام کو کوئی چیز نہیں روکے گی۔" مگر انہوں نے یہ محدد نہیں کیا کہ یہاں کتنے لوگ رہیں گے یا کب تک رہیں گے۔
اسی ضمن میں "یوکرین اسٹیٹ نیوکلیئر انرجی کارپوریشن (Energoatum)" کے سربراہ نے کہا: پلانٹ پر "بین الاقوامی ایجنسی (IAEA)" کے مشن کے دورے کو ایک کامیابی سمجھا جا سکتا ہے اگر یہ پلانٹ کو "تخفیف اسلحہ" کی طرف لے جاتا ہے۔(...)

جمعہ - 5 صفر 1444ہجری - 02 ستمبر 2022ء، شمارہ نمبر [15984]

 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]