اقوام متحدہ یوکرین میں "تابکاری کی تباہی" کے خطرات کا جائزہ لے رہی ہے

پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ یوکرین میں "تابکاری کی تباہی" کے خطرات کا جائزہ لے رہی ہے

پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)
پلانٹ کے قریب روسی افواج کی بھاری موجودگی کے درمیان بین الاقوامی مشن کی گاڑیوں کا ایک قافلہ (رائٹرز)

"بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی" کی ایک ٹیم کل جمعرات کے روز جنوبی یوکرین کے زاپوریزیا جویری پلانٹ پہنچی تاکہ ریڈیولاجیکل آفت کے خطرات کا جائزہ لیا جا سکے جو کہ پلانٹ کے ارد گرد کے علاقوں پر بمباری کے بعد ہے۔
روس اور یوکرین نے پلانٹ پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی ٹیم کے مشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے کا ایک دوسرے پر الزام لگایا، جبکہ اس پلانٹ پر روسی افواج کا کنٹرول ہے لیکن اسے یوکرین کے لوگ چلاتے ہیں۔
"بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی" کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے اعلان کیا کہ تنظیم کے ارکان زاپوریزیا پلانٹ پر "موجود" ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں خطرات سے آگاہ کر دیا گیا تھا،  "لیکن مشن کے کام کو کوئی چیز نہیں روکے گی۔" مگر انہوں نے یہ محدد نہیں کیا کہ یہاں کتنے لوگ رہیں گے یا کب تک رہیں گے۔
اسی ضمن میں "یوکرین اسٹیٹ نیوکلیئر انرجی کارپوریشن (Energoatum)" کے سربراہ نے کہا: پلانٹ پر "بین الاقوامی ایجنسی (IAEA)" کے مشن کے دورے کو ایک کامیابی سمجھا جا سکتا ہے اگر یہ پلانٹ کو "تخفیف اسلحہ" کی طرف لے جاتا ہے۔(...)

جمعہ - 5 صفر 1444ہجری - 02 ستمبر 2022ء، شمارہ نمبر [15984]

 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]