معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال ختم

عباس سیسی سے مشاورت کے لیے اگلے ہفتے قاہرہ جائیں گے

فلسطینی صدر محمود عباس جمعرات کو رام اللہ میں وزارت داخلہ میں اپنے بائیو میٹرک پاسپورٹ کی رجسٹریشن کے دوران ڈیجیٹل طور پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس جمعرات کو رام اللہ میں وزارت داخلہ میں اپنے بائیو میٹرک پاسپورٹ کی رجسٹریشن کے دوران ڈیجیٹل طور پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال ختم

فلسطینی صدر محمود عباس جمعرات کو رام اللہ میں وزارت داخلہ میں اپنے بائیو میٹرک پاسپورٹ کی رجسٹریشن کے دوران ڈیجیٹل طور پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس جمعرات کو رام اللہ میں وزارت داخلہ میں اپنے بائیو میٹرک پاسپورٹ کی رجسٹریشن کے دوران ڈیجیٹل طور پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں نے جمعرات کو ہونے والی وسیع پیمانے پر بھوک ہڑتال کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور جیل انتظامیہ کی جانب سے ان پر عائد سزاؤں کو منسوخ کئے جانے کے اپنے مطالبات پورے ہونے پر فتح کا اعلان کیا ہے۔
حتمی معاہدہ ایک ڈائیلاگ سیشن کے بعد ہوا جس میں سپریم ایمرجنسی سٹرائیک کمیٹی اور جیل انتظامیہ شامل تھی۔ یہ سیشن قیدیوں کے تمام اقدامات کو روکنے کے بدلے تمام اسرائیلی پابندیوں کو روکنے کے معاہدے کے ساتھ ختم ہوا، "بشرطیکہ یہ معاہدہ ایک ناقابل تقسیم جملے کے طور پر فوری طور پر نافذ العمل ہو۔"
معاہدے سے چند گھنٹے قبل فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں اور نظربند افراد کی رہائی کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی درخواست کی تھی۔
دریں اثناء فلسطینی صدر محمود عباس آئندہ ہفتے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کے لیے قاہرہ جا رہے ہیں، جس کا مقصد متعدد امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ جن میں اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے فلسطینی تحرک اور فلسطینی اراضی خصوصا مغربی پٹی میں امن کا حصول اور اس کے علاوہ اقتدار کے مستقبل و سیاسی عمل جیسے امور نمایاں ہیں۔(...)

جمعہ - 5 صفر 1444ہجری - 02 ستمبر 2022ء، شمارہ نمبر [15984]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]