روس کی گیس بندش سے 13 یورپی ممالک متاثر

جمعرات کو یورپی کمیشن نے یورپی یونین میں شامل 13 ممالک کو روسی گیس کی سپلائی روکنے کا اعلان کیا (اے ایف پی)
جمعرات کو یورپی کمیشن نے یورپی یونین میں شامل 13 ممالک کو روسی گیس کی سپلائی روکنے کا اعلان کیا (اے ایف پی)
TT

روس کی گیس بندش سے 13 یورپی ممالک متاثر

جمعرات کو یورپی کمیشن نے یورپی یونین میں شامل 13 ممالک کو روسی گیس کی سپلائی روکنے کا اعلان کیا (اے ایف پی)
جمعرات کو یورپی کمیشن نے یورپی یونین میں شامل 13 ممالک کو روسی گیس کی سپلائی روکنے کا اعلان کیا (اے ایف پی)

یورپی کمیشن نے کل (جمعرات کے روز) اعلان کیا کہ روس کی جانب سے  مینٹیننس آپریشنز کے نام پر ناردرن اسٹریم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے سے یورپی یونین کے 13 ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
یورپی پارلیمنٹ کے انرجی کمیشن کی نائب صدر مچٹلڈ وارڈورفر نے "Russia Today" چینل کے ذریعہ رپورٹ کردہ بیانات میں کہا کہ یورپی یونین کے 13 رکن ممالک اب روسی گیس کی سپلائی سے محروم ہیں، چاہے یہ بندش جزوی ہو یا مکمل طور پر... اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ خلل کا واقع ہونا اور سپلائی میں تعطل کے خطرات کا امکان بہت زیادہ ہے۔
گیس کی قیمتوں میں اس وقت تیزی سے اضافہ ہوا جب روسی کمپنی "گیز پروم" نے اعلان کیا کہ وہ نارتھ اسٹریم-1 پائپ لائن میں وقتاً فوقتاً دیکھ بھال کا کام کرنے کے لیے گیس پمپ کرنا بند کر دے گی۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے یوکرین کی جنگ اور ناقابل اعتماد سپلائی آپریشن کے باوجود روسی گیس پر انحصار کو مکمل طور پر ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ مغربی جرمن شہر ایسن میں شہریوں کے ساتھ ایک مکالمے کے دوران سوشل ڈیموکریٹک سیاست دان نے کل جمعرات کے روز کہا: "ہم اپنے طور پر ایسا ہرگز نہیں کریں گے، اور میں اس بات کو غیر ذمہ دار سمجھتا ہوں۔" (...)

جمعہ - 5 صفر 1444ہجری - 02 ستمبر 2022ء، شمارہ نمبر [15984]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]