سنکیانگ رپورٹ سیاسی اور غیر قانونی ہے: چین

چینی پولیس اہلکار اپریل 2021 میں سنکیانگ میں ایک "پیشہ ورانہ تربیتی مرکز" کے باہر کھڑے ہیں (اے پی)
چینی پولیس اہلکار اپریل 2021 میں سنکیانگ میں ایک "پیشہ ورانہ تربیتی مرکز" کے باہر کھڑے ہیں (اے پی)
TT

سنکیانگ رپورٹ سیاسی اور غیر قانونی ہے: چین

چینی پولیس اہلکار اپریل 2021 میں سنکیانگ میں ایک "پیشہ ورانہ تربیتی مرکز" کے باہر کھڑے ہیں (اے پی)
چینی پولیس اہلکار اپریل 2021 میں سنکیانگ میں ایک "پیشہ ورانہ تربیتی مرکز" کے باہر کھڑے ہیں (اے پی)

چین نے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے جس میں چین کے سنکیانگ علاقے میں ممکنہ "انسانیت کے خلاف جرائم" اور ایغور اقلیت کے خلاف تشدد اور جنسی تشدد کے "معتبر ثبوت" کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے کل (جمعرات کے روز) کہا کہ یہ رپورٹ، جو تقریباً پچاس صفحات پر مشتمل ہے، "سیاست زدہ، مکمل طور پر غیر قانونی اور غلط ہے۔" اور مزید کہا کہ یہ رپورٹ "گمراہ کن معلومات کا مرکب ہے اور امریکہ اور مغرب کی حکمت عملی کی خدمت میں ایک آلہ ہے جس کا مقصد چین کی (ترقی) میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔" (...)

جمعہ - 5 صفر 1444ہجری - 02 ستمبر 2022ء، شمارہ نمبر [15984]
 



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]