روس نے یورپ کو گیس سے محروم کرنے کی دھمکی دے دی ہے

گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت کیو کے قریب بوچا میں مرنے والوں کو دفن کرنے والے افراد کو ایک نامعلوم مردہ شخص کے تابوت کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت کیو کے قریب بوچا میں مرنے والوں کو دفن کرنے والے افراد کو ایک نامعلوم مردہ شخص کے تابوت کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

روس نے یورپ کو گیس سے محروم کرنے کی دھمکی دے دی ہے

گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت کیو کے قریب بوچا میں مرنے والوں کو دفن کرنے والے افراد کو ایک نامعلوم مردہ شخص کے تابوت کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت کیو کے قریب بوچا میں مرنے والوں کو دفن کرنے والے افراد کو ایک نامعلوم مردہ شخص کے تابوت کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک طرف "گروپ آف سیون" نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین پر حملے کی وجہ سے روسی تیل کی قیمتوں پر فوری طور پر حد لگائے گا اور اس اقدام میں شامل ہونے کے لئے ممالک کے وسیع اتحاد سے مطالبہ کیا گیا ہے اور وہیں دوسری طرف روس نے یورپی یونین کو اپنے گیس سے محروم کرنے کی دھمکی دی ہے۔

گروپ کے ممالک (امریکہ، جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی، کینیڈا اور جاپان) کے وزرائے خزانہ نے ایک آن لائن میٹنگ کے اختتام پر جاری کردہ ایک اعلان میں کہا ہے کہ قیمت کی حد تکنیکی ڈیٹا کی ایک سیریز پر مبنی ایک سطح تک مقرر کی جائے گی اور اتحاد اسے عملی جامہ پہنانے سے پہلے مجموعی طور پر فیصلہ کرے گا اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ مستقبل میں قیمتوں کا تعین عوامی طور پر واضح اور شفاف طریقے سے کیا جائے گا۔

کریملن نے خبردار کیا ہے کہ روسی تیل کی فروخت کی قیمت پر زیادہ سے زیادہ حد لگانے سے تیل کی منڈی غیر مستحکم ہو جائے گی اور کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہم اعتماد کے ساتھ ایک چیز بیان کر سکتے ہیں کہ اس طرح کا فیصلہ تیل کی منڈیوں میں نمایاں عدم استحکام کا باعث بنے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ روس ان ممالک کو تیل فروخت کرنا بند کر دے گا جو متوقع حد کی پابندی کرنے والے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 صفر المظفر 1444ہجری -  03 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15985]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]