"الظواہری کی خلافت" کے امیدواروں کے دائرہ میں ہوئی کشادگی

ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
TT

"الظواہری کی خلافت" کے امیدواروں کے دائرہ میں ہوئی کشادگی

ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
گزشتہ ماہ کے اوائل میں افغانستان میں ایک امریکی حملے میں مارے گئے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی جانشینی کے لئے ممکنہ امیدواروں کی فہرست وسیع ہو چکی ہے کیونکہ القاعدہ کی قیادت کے امیدواروں کی فہرست میں نئے شامل ہوئے ہیں جیسے کہ ابو عبیدہ یوسف العنابی، خالد باطرفی اور عمر احمد دیری اور ان کے علاوہ سیف العدل اور عبدالرحمٰن المغربی ہیں۔

بنیاد پرست تحریکوں کے امور میں ماہر مصری محقق احمد زغلول کے مطابق اب تنظیم (القاعدہ) کی حالت زوال کی شکار ہو رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ (زوال) نئے رہنما کے (امتحان) کے ساتھ واضح طور پر ظاہر ہوا ہے کیونکہ کون (الظواہری کی جگہ لے گا) اس سلسلہ میں شاخوں کے درمیان اختلاف موجود ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 صفر المظفر 1444ہجری -  03 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15985]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]