"الظواہری کی خلافت" کے امیدواروں کے دائرہ میں ہوئی کشادگی

ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
TT

"الظواہری کی خلافت" کے امیدواروں کے دائرہ میں ہوئی کشادگی

ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
ایمن الظواہری کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
گزشتہ ماہ کے اوائل میں افغانستان میں ایک امریکی حملے میں مارے گئے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی جانشینی کے لئے ممکنہ امیدواروں کی فہرست وسیع ہو چکی ہے کیونکہ القاعدہ کی قیادت کے امیدواروں کی فہرست میں نئے شامل ہوئے ہیں جیسے کہ ابو عبیدہ یوسف العنابی، خالد باطرفی اور عمر احمد دیری اور ان کے علاوہ سیف العدل اور عبدالرحمٰن المغربی ہیں۔

بنیاد پرست تحریکوں کے امور میں ماہر مصری محقق احمد زغلول کے مطابق اب تنظیم (القاعدہ) کی حالت زوال کی شکار ہو رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ (زوال) نئے رہنما کے (امتحان) کے ساتھ واضح طور پر ظاہر ہوا ہے کیونکہ کون (الظواہری کی جگہ لے گا) اس سلسلہ میں شاخوں کے درمیان اختلاف موجود ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 صفر المظفر 1444ہجری -  03 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15985]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]