ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
TT

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی ناکام کوششوں اور دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر ذمہ دار ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جس سے ایسا لگتا ہے کہ تہران مذاکرات کے خاتمے اور غیر ملکی حملوں کے امکان کی توقع کر رہا ہے۔

گزشتہ روز ایران کے ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران نے اپنے 51 شہروں اور قصبوں کو کسی بھی ممکنہ غیر ملکی حملے کو ناکام بنانے کے لئے سول ڈیفنس سسٹم سے لیس کر دیا ہے۔

ایرانی میڈیا نے نائب وزیر دفاع جنرل مہدی فرحی کے حوالے سے کہا ہے کہ سول ڈیفنس کا سامان ایرانی مسلح افواج کو ایک طرح کے خطرے اور دھمکی کے مطابق چوبیس گھنٹے کام کرنے والے پروگراموں کا استعمال کرتے ہوئے خطرات کی شناخت اور نگرانی کرنے کے قابل بناتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں ممالک کی طاقت کی بنیاد پر لڑائیوں کی شکل زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ جنگ کی ہائبرڈ شکلیں، بشمول الیکٹرانک، حیاتیاتی اور ریڈیولاجیکل حملوں نے کلاسیکی جنگوں کی جگہ لے لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]