ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
TT

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی ناکام کوششوں اور دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر ذمہ دار ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جس سے ایسا لگتا ہے کہ تہران مذاکرات کے خاتمے اور غیر ملکی حملوں کے امکان کی توقع کر رہا ہے۔

گزشتہ روز ایران کے ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران نے اپنے 51 شہروں اور قصبوں کو کسی بھی ممکنہ غیر ملکی حملے کو ناکام بنانے کے لئے سول ڈیفنس سسٹم سے لیس کر دیا ہے۔

ایرانی میڈیا نے نائب وزیر دفاع جنرل مہدی فرحی کے حوالے سے کہا ہے کہ سول ڈیفنس کا سامان ایرانی مسلح افواج کو ایک طرح کے خطرے اور دھمکی کے مطابق چوبیس گھنٹے کام کرنے والے پروگراموں کا استعمال کرتے ہوئے خطرات کی شناخت اور نگرانی کرنے کے قابل بناتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں ممالک کی طاقت کی بنیاد پر لڑائیوں کی شکل زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ جنگ کی ہائبرڈ شکلیں، بشمول الیکٹرانک، حیاتیاتی اور ریڈیولاجیکل حملوں نے کلاسیکی جنگوں کی جگہ لے لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]