شی نے واشنگٹن کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنی طاقت کو مضبوط کیا ہے

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

شی نے واشنگٹن کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنی طاقت کو مضبوط کیا ہے

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چینی صدر شی جن پنگ 16 اکتوبر کو چینی کمیونسٹ پارٹی کانفرنس کے اجلاس کے دوران اپنی طاقت کو مضبوط کرنے والے ہیں اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب واشنگٹن کے ساتھ تناؤ اس سطح پر پہنچ گیا ہے جو دہائیوں میں نہیں دیکھا گیا ہے۔

اگلے ماہ ہونے والی پارٹی کی کانفرنس بہت اہم ہے؛ کیونکہ اس کا اختتام ممکنہ طور پر صدر شی کی تیسری پانچ سالہ مدت کے لئے سربراہ مملکت کے طور پر تقرری کے ساتھ ہوگا جو ایک بے مثال اقدام ہے اور اس کانفرنس کے دوران پولیٹیکل بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ساخت میں بھی وسیع تبدیلی کا مشاہدہ کیا جائے گا جو اس وقت سات ارکان پر مشتمل طاقتور ادارہ ہے۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]