شی نے واشنگٹن کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنی طاقت کو مضبوط کیا ہے

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

شی نے واشنگٹن کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنی طاقت کو مضبوط کیا ہے

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کل جنوبی بحیرہ چین میں امریکہ-فلپائن کی مشق کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چینی صدر شی جن پنگ 16 اکتوبر کو چینی کمیونسٹ پارٹی کانفرنس کے اجلاس کے دوران اپنی طاقت کو مضبوط کرنے والے ہیں اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب واشنگٹن کے ساتھ تناؤ اس سطح پر پہنچ گیا ہے جو دہائیوں میں نہیں دیکھا گیا ہے۔

اگلے ماہ ہونے والی پارٹی کی کانفرنس بہت اہم ہے؛ کیونکہ اس کا اختتام ممکنہ طور پر صدر شی کی تیسری پانچ سالہ مدت کے لئے سربراہ مملکت کے طور پر تقرری کے ساتھ ہوگا جو ایک بے مثال اقدام ہے اور اس کانفرنس کے دوران پولیٹیکل بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ساخت میں بھی وسیع تبدیلی کا مشاہدہ کیا جائے گا جو اس وقت سات ارکان پر مشتمل طاقتور ادارہ ہے۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]