"چار رکنی میکانزم" کے زیر اہتمام سوڈانی جماعتوں کا اجلاس ناکام

خرطوم میں 31 اگست کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
خرطوم میں 31 اگست کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

"چار رکنی میکانزم" کے زیر اہتمام سوڈانی جماعتوں کا اجلاس ناکام

خرطوم میں 31 اگست کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
خرطوم میں 31 اگست کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

"چار رکنی میکانزم" کے زیراہتمام سوڈانی جماعتوں کا اجلاس ناکام ہوگیا ہے، جس میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ، سعودی عرب، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات شامل تھے۔ گزشتہ 25 اکتوبر کو فوج کے اقتدار سنبھالنے سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران اور وزراء کی کونسل کی تحلیل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے یہ اجلاس خرطوم میں سعودی سفیر کی رہائش گاہ پر منعقد ہونا تھا۔
سعودی سفیر علی بن حسن جعفر نے "سہ فریقی میکنزم" کی پہل ناکام ہونے کے بعد سوڈان میں سیاسی گھٹن کو دور کرنے کے مقصد سے گزشتہ دنوں امریکی سفیر جان گاڈفری اور برطانوی سفیر جائلز لیفر سے مشاورت شروع کی۔
دو باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ چار رکنی میکنزم نے چند روز قبل ایک اجلاس منعقد کرنے کی درخواست کی تھی جس میں فوج کے رہنما، حزب اختلاف کی مرکزی کونسل "آزادی اور تبدیلی" اتحاد اور "جوبا امن" عمل کی فریق اور فوج کی اتحادی (مسلح تحریکیں) شامل ہوں، تاکہ سول جمہوری منتقلی اور عبوری حکومت کی تشکیل پر مذاکرات میں ناکامی پر تبادلہ خیال کیا جائے۔(...)

پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]