ایک نایاب تصویر نے الظواہری کی خلافت کی فائل کھول دی

امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
TT

ایک نایاب تصویر نے الظواہری کی خلافت کی فائل کھول دی

امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری

تنظیم "القاعدہ" کے تین سینئر رہنماؤں کی ایک نایاب تصویر سامنے آئی ہے - بشمول سیف العدل، فوجی اہلکار جن کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ایمن الظواہری کا جانشین ہے - جو ظاہر کرتی ہے کہ وہ ایرانی دارالحکومت تہران میں تھے۔ جبکہ امریکی حکومت کی کئی درجہ بندیوں نے اس سے قبل ایران میں "القاعدہ" کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔
پرسوں انسداد دہشت گردی سے تعلق رکھنے والے دو امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں  نے "لانگ وار جرنل" کو آزادانہ طور پر تصویر کی صداقت کے ساتھ ساتھ تینوں اارد کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔  انٹیلی جنس اہلکاروں نے بتایا کہ یہ تصویر تہران میں 2015 سے پہلے لی گئی تھی۔ تصویر میں، (بائیں سے دائیں)، سیف العدل، ابو محمد المصری، اور ابو الخیر المصری ہیں جو تینوں امریکہ کو مطلوب ہیں۔ یہ تصویر ان الزامات پر شبہات کے سائے کو گہرا کرتی ہے کہ ایران نے انہیں اور دیگر "القاعدہ" رہنماؤں کو "سخت نظر بندی" میں رکھا ہوا ہے۔(...)

پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]
 



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]