برطانوی تاریخ کی تیسری خاتون وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3858636/%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%D9%88%DB%8C-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%88%D9%86-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%81-%D8%B3%D9%86%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D9%84%D8%A7-%DB%81%DB%92
برطانوی تاریخ کی تیسری خاتون وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالا ہے
لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
برطانوی تاریخ کی تیسری خاتون وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالا ہے
لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حکمران کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ بورس جانسن کی جگہ لینے کی دوڑ میں کل کی کامیابی کے بعد لز ٹرس آج بروز منگل برطانیہ کی نئے وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالیں گی جو 47 سالہ ٹیرس، مارگریٹ تھیچر اور تھریسا مے کے بعد حکومت چلانے والی تیسری خاتون بنیں گی جن کے سامنے معاشی بحران سے نمٹنے کا فوری چیلنج موجود ہے۔
جانسن کے استعفیٰ کے بعد جولائی کے اوائل میں شروع ہونے والے کنزرویٹو پارٹی کے اراکین کے لئے میل ووٹ کے بعد خارجہ سیکریٹری نے اپنے ساتھی سابق چانسلر آف ایکسکیور رشی سنک کی قیادت کی ہے اور ٹیرس نے اپنے حریف کے 60,399 ووٹوں (43 فیصد) کے مقابلے میں 81,326 ووٹ (57 فیصد) حاصل کیا ہے۔(۔۔۔)
"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیےhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/4839471-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-17-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88-%D9%85%D9%81%D8%A7%DB%81%D9%85%D8%AA%DB%8C
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔
معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔
دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)