اسرائیلی میڈیا ذرائع نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ بیہار گزشتہ ہفتے کے آخر میں سفارت خانے کے ملازمین سے ملنے گئے ہے؛ کیونکہ تین ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ ایک نے استعفیٰ دے دیا ہے اور بیہار وزارت خارجہ کے تیسرے اہم ترین شخص ہیں جو دنیا بھر میں اسرائیلی سفارت خانوں کی تحقیقات کے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے برطرف اور مستعفی ملازمین سے ملاقات کے لئے رباط کا دورہ کیا ہے۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ برطرف کئے گئے ملازمین میں سے تین مراکشی یہودی ہیں جو رابطہ دفتر میں مقامی ملازمین کے طور پر کام کرتے تھے اور چوتھا ملازم ایک اسرائیلی سفارت کار ہے جس کی دوہری مراکشی اور فرانسیسی شہریت ہے جو استعفیٰ دے کر پیرس واپس چلا گیا ہے۔
اسرائیلی "B" چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ تحقیقات کا مرکز مشن کے سربراہ ڈیوڈ گوورین کا رویہ ہے جو اس سے قبل مصر میں اسرائیل کے سفیر کے طور پر کام کر چکے ہیں اور اسی طرح اسرائیلی ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ دفتر میں خواتین کے استحصال اور جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے الزامات کے ساتھ ساتھ اخلاق کے خلاف دیگر جرائم کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔(۔۔۔)
منگل 09 صفر المظفر 1444ہجری - 06 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[15988]