روس کو توقع ہے کہ مغرب کے ساتھ اس کا بحران مذاکرات کے ذریعے ایک دن ختم ہو جائے گا

کل فائر فائٹرز کو  ایک ریستوراں کمپلیکس میں لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جسے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر کھرکیو میں میزائل سے تباہ کر دیا گیا تھا (اے ایف پی)
کل فائر فائٹرز کو ایک ریستوراں کمپلیکس میں لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جسے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر کھرکیو میں میزائل سے تباہ کر دیا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

روس کو توقع ہے کہ مغرب کے ساتھ اس کا بحران مذاکرات کے ذریعے ایک دن ختم ہو جائے گا

کل فائر فائٹرز کو  ایک ریستوراں کمپلیکس میں لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جسے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر کھرکیو میں میزائل سے تباہ کر دیا گیا تھا (اے ایف پی)
کل فائر فائٹرز کو ایک ریستوراں کمپلیکس میں لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جسے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر کھرکیو میں میزائل سے تباہ کر دیا گیا تھا (اے ایف پی)
کل اتوار کے دن ماسکو نے اپنی توقع ظاہر کی ہے کہ مغرب کے ساتھ تعلقات بات چیت کے ذریعے کسی وقت معمول پر آجائیں گے اور یہ منظر یوکرین میں جاری جنگ کے پس منظر میں دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی کے بڑھتے ہوئے علاقوں کی روشنی میں سامنے آیا ہے، خاص طور پر جب ماسکو نے جمعہ کو نارڈ اسٹریم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی ترسیل کو غیر معینہ مدت کے لئے معطل کر دیا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل سرکاری ٹیلی ویژن اور انٹرفیکس کو بتایا ہے کہ ہر محاذ آرائی کا خاتمہ کشیدگی میں کمی کے ساتھ ہوتا ہے اور ہر بحران کا اختتام مذاکرات کی میز پر ہوتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس بار بھی ایسا ہی ہوگا لیکن یہ جلدی نہیں ہوگا لیکن یہ ہو جائے گا۔

پیسکوف نے گیس کی پابندی کے لئے یورپی یونین کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپیوں نے اپنے یا یوں کہئے کہ گارپروم کے نظام کو برقرار رکھنے سے انکار کر کے ایک مضحکہ خیز فیصلہ کیا تو یہ گارپروم کی غلطی نہیں بلکہ سیاستدانوں کی غلطی ہوگی جنہوں نے پابندیوں کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے طنزیہ انداز میں مزید کہا کہ یہ (یورپی) سیاست دان اپنے شہریوں کو فالج سے مرنے کا سبب بنتے جا رہے ہیں اور یہ اس وقت ہوا جب وہ بجلی کے پاگل بل وصول کرتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 09 صفر المظفر 1444ہجری -  06 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15988]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]