کابل میں روسی سفارت خانے کو خود کش حملہ کا نشانہ بنایا گیا

گزشتہ روز کابل میں خودکش حملے کا نشانہ بننے کے بعد ایک طالبان جنگجو کو روسی سفارت خانے کے قریب کار ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کابل میں خودکش حملے کا نشانہ بننے کے بعد ایک طالبان جنگجو کو روسی سفارت خانے کے قریب کار ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کابل میں روسی سفارت خانے کو خود کش حملہ کا نشانہ بنایا گیا

گزشتہ روز کابل میں خودکش حملے کا نشانہ بننے کے بعد ایک طالبان جنگجو کو روسی سفارت خانے کے قریب کار ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کابل میں خودکش حملے کا نشانہ بننے کے بعد ایک طالبان جنگجو کو روسی سفارت خانے کے قریب کار ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کابل میں روسی سفارت خانے کے دو ملازمین اور چار افغان کل (پیر کو) عمارت کے ساتھ ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں اور یہ اگست 2021 میں طالبان تحریک کی اقتدار میں واپسی کے بعد افغانستان میں سفارتی مشن پر پہلا حملہ تھا۔

روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صبح 10.50 بجے (6.20 GMT) ایک نامعلوم جنگجو نے کابل میں روسی سفارت خانے کے قریب میں ایک دھماکہ خیز ڈیوائس سے دھماکہ کر دیا جس میں سفارتی مشن کے دو ملازمین ہلاک ہو گئے۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبد النافی ٹھاکر نے ایک ٹویٹ میں روسی سفارت خانے کے ملازمین کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں چار شہری ہلاک اور متعدد افراد بھی زخمی ہوئے ہیں اور یہ اس وقت ہوا جب آڈیٹرز کے درمیان ایک خودکش حملہ آور کو روکا گيا۔(۔۔۔)

منگل 09 صفر المظفر 1444ہجری -  06 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15988]    



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]