پوٹن روس کے مشرق بعید سے مغرب کو معاشی اور فوجی پیغامات بھیج رہے ہیں

منگل کے روز پوٹن کو "ووسٹوک 2022" کی مشقوں  کی نگرانی کرنے کے لئے انتہائی مشرقی شہر ولادی ووستوک میں دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
منگل کے روز پوٹن کو "ووسٹوک 2022" کی مشقوں کی نگرانی کرنے کے لئے انتہائی مشرقی شہر ولادی ووستوک میں دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

پوٹن روس کے مشرق بعید سے مغرب کو معاشی اور فوجی پیغامات بھیج رہے ہیں

منگل کے روز پوٹن کو "ووسٹوک 2022" کی مشقوں  کی نگرانی کرنے کے لئے انتہائی مشرقی شہر ولادی ووستوک میں دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
منگل کے روز پوٹن کو "ووسٹوک 2022" کی مشقوں کی نگرانی کرنے کے لئے انتہائی مشرقی شہر ولادی ووستوک میں دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کل صبح ملک کے مشرق میں واقع شہر ولادی ووستوک میں "ووسٹوک 2022" فوجی مشقوں کی نگرانی کرنے کے لئے پہنچے ہیں جہاں وہ اقتصادی فورم "ٹووارڈز اے ملٹی پولر ورلڈ" کے دوسرے دن حاضر ہوئے ہیں اور وہاں سے انہوں نے مغرب کو معاشی اور فوجی پیغامات بھیجے ہیں جس میں انہوں نے ماسکو کے دونوں سطحوں پر مفادات کے دفاع کے لئے اپنے اصرار کی تصدیق کی ہے۔

روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ پوٹن "علاقے میں اقتصادی اور فوجی سرگرمیوں کے سلسلے میں شرکت کے ساتھ ولادی ووستوک میں ہونے والی اسٹریٹجک مشقوں کے فعال مرحلے کی نگرانی کریں گے اور وہ مغربی بائیکاٹ اور روس پر عائد سخت پابندیوں کی وجہ سے اس سال خاص حالات میں منعقد ہونے والے "مشرق کے اقتصادی فورم" کے دوسرے دن میں شرکت کرنے والی سرگرمیوں میں شامل ہوں گے اور یہ کانفرنس 60 ممالک کے وفود کی شرکت کے ساتھ منعقد کی جائے گی جس نے ماسکو کو اس بات کی تصدیق کرنے پر مجبور کیا ہے کہ اقتصادی مظاہرہ روس کو الگ تھلگ کرنے کے سلسلہ میں مغرب کے طاقت اور دعووں کی ناکامی کی تصدیق ہے؛ کیونکہ روس میں غیر دوستانہ ممالک کے طور پر درجہ بندی ہونے والے ممالک کی کچھ کمپنیاں بھی اس میں شریک ہوئیں ہیں۔

پوٹن کے مشرقی دورے کے فوجی حصے میں روسی صدر نے بڑے پیمانے پر مشقوں کے فعال مرحلے کی نگرانی کی ہے جو روسی مسلح افواج کے یونٹوں کی طرف سے غیر ملکی افواج کے یونٹوں کی شرکت کے ساتھ کی گئی ہے جن میں چینی اور شامی بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 10 صفر المظفر 1444ہجری -  07 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15989]   



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]