"القاعدہ" سے منسلک جنگجوؤں کے حملے میں 21 یمنی فوجی ہلاک

سعودی عرب کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف کے نائب مطلق الازیمع پیر کے روز یمن کے چیف آف آرمی اسٹاف صغیر بن عزیز کا ریاض میں خیر مقدم کرتے ہوئے (ستمبر نیٹ)
سعودی عرب کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف کے نائب مطلق الازیمع پیر کے روز یمن کے چیف آف آرمی اسٹاف صغیر بن عزیز کا ریاض میں خیر مقدم کرتے ہوئے (ستمبر نیٹ)
TT

"القاعدہ" سے منسلک جنگجوؤں کے حملے میں 21 یمنی فوجی ہلاک

سعودی عرب کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف کے نائب مطلق الازیمع پیر کے روز یمن کے چیف آف آرمی اسٹاف صغیر بن عزیز کا ریاض میں خیر مقدم کرتے ہوئے (ستمبر نیٹ)
سعودی عرب کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف کے نائب مطلق الازیمع پیر کے روز یمن کے چیف آف آرمی اسٹاف صغیر بن عزیز کا ریاض میں خیر مقدم کرتے ہوئے (ستمبر نیٹ)

یمنی سیکورٹی ذرائع نے (منگل کے روز) کو انکشاف کیا کہ تنظیم "القاعدہ" سے منسلک مسلح افراد کے حملے میں کم از کم 21 فوجی مارے گئے ہیں، جنہوں نے (جنوبی) گورنریٹ ابین کے ضلع احور میں ایک سیکورٹی چوکی کو نشانہ بنایا۔ برسوں سے تنظیم کے عناصر کے گڑھ اس گورنریٹ میں سیکورٹی بیلٹ فورسز کی گزشتہ ماہ دوبارہ تعیناتی کے بعد سے یہ ان پر سب سے بڑا حملہ ہے۔
دریں اثناء تنظیم نے اس حملے کے اعتراف کا اعلان نہیں کیا۔ یمنی سیکورٹی ذرائع کے مطابق فورسز نے حملے کے علاقے کے قریب پہاڑوں تک باقی حملہ آور عناصر کا تعاقب کرتے ہوئے 6 مسلح حملہ آوروں کو ہلاک اور دیگر کو گرفتار کر لیا۔
سیکیورٹی بیلٹ فورسز کے میڈیا سینٹر نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ "گورنریٹ ابین کے ضلع احور میں سیکورٹی بیلٹ فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک سیکورٹی پوائنٹ پر دہشت گرد تنظیم (القاعدہ) کے عناصر کی طرف سے مسلح دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ان کے چھ عناصر مارے گئے ہیں۔
مرکز کے مطابق مسلح افراد نے "فورٹ سعید اور احور شہر کے درمیان بین الاقوامی لائن پر واقع مقاطین کے علاقے میں ایک سیکورٹی پوائنٹ کو نشانہ بناتے ہوئے صبح سویرے حملہ شروع کیا۔"(...)

بدھ - 10 صفر 1444 ہجری - 07 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر(15989)
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]