مملکت سعودی عرب نے ہر اس چیز کے لئے اپنی حمایت کی تجدید کی جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے، اور "اس کی صلاحیتوں، اس کے فوائد اور برادرانہ عوام" کی حفاظت کرے۔
یہ یقین دہانیاں کل (منگل کے روز) جدہ شہر کے السلام پیلس میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے دوران خطے اور دنیا میں ہونے والی تازہ پیش رفت کے جائزے کے ضمن میں سامنے آئیں۔
اجلاس کے آغاز میں خادم حرمین شریفین نے کابینہ کو چینی صدر کی طرف سے موصول ہونے والے خط کے مواد سے آگاہ کیا، جو دونوں دوست ممالک اور ان کی عوام کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور ان کے فروغ کی راہوں سے متعلق ہے۔
اجلاس میں گزشتہ دنوں سعودی عرب کے حکام اور متعدد ممالک میں ان کے ہم منصبوں کے درمیان ہونے والی مجموعی بات چیت اور ملاقاتوں کا جائزہ لیا گیا۔ جن کا مقصد تعلقات کو وسیع تر افق تک آگے بڑھانا، مشترکہ امنگوں کو پورا کرنا، اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور گروپوں کے ذریعے اجتماعی عمل کی تاثیر میں اضافہ کرنا تھا۔
کابینہ نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں منعقدہ G20 وزارتی اجلاسوں میں مملکت کی شرکت پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خاص طور پر ڈیجیٹل معیشت، ٹیکنالوجی اور اختراع کی ترقی کو تیز کرنے اور دنیا کو جوڑنے کے لیے اسٹریٹجک اقدامات اور منصوبوں کے ذریعے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم کو ترقی کے ایک بڑے محرک اور سب کے لیے بنیادی حق کے طور پر بہت اہمیت دیتا ہے۔(...)
بدھ - 10 صفر 1444 ہجری - 07 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر(15989)