سعودی وزراء کونسل ہر اس چیز کے لیے سعودی حمایت کی تجدید کر رہی ہے جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے

خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
TT

سعودی وزراء کونسل ہر اس چیز کے لیے سعودی حمایت کی تجدید کر رہی ہے جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے

خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)

مملکت سعودی عرب نے ہر اس چیز کے لئے اپنی حمایت کی تجدید کی جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے، اور "اس کی صلاحیتوں، اس کے فوائد اور برادرانہ عوام" کی حفاظت کرے۔
یہ یقین دہانیاں کل (منگل کے روز) جدہ شہر کے السلام پیلس میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے دوران خطے اور دنیا میں ہونے والی تازہ پیش رفت کے جائزے کے ضمن میں سامنے آئیں۔
اجلاس کے آغاز میں خادم حرمین شریفین نے کابینہ کو چینی صدر کی طرف سے موصول ہونے والے خط کے مواد سے آگاہ کیا، جو دونوں دوست ممالک اور ان کی عوام کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور ان کے فروغ کی راہوں سے متعلق ہے۔
اجلاس میں گزشتہ دنوں سعودی عرب کے حکام اور متعدد ممالک میں ان کے ہم منصبوں کے درمیان ہونے والی مجموعی بات چیت اور ملاقاتوں کا جائزہ لیا گیا۔ جن کا مقصد تعلقات کو وسیع تر افق تک آگے بڑھانا، مشترکہ امنگوں کو پورا کرنا، اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور گروپوں کے ذریعے اجتماعی عمل کی تاثیر میں اضافہ کرنا تھا۔
کابینہ نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں منعقدہ G20 وزارتی اجلاسوں میں مملکت کی شرکت پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خاص طور پر ڈیجیٹل معیشت، ٹیکنالوجی اور اختراع کی ترقی کو تیز کرنے اور دنیا کو جوڑنے کے لیے اسٹریٹجک اقدامات اور منصوبوں کے ذریعے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم کو ترقی کے ایک بڑے محرک اور سب کے لیے بنیادی حق کے طور پر بہت اہمیت دیتا ہے۔(...)

بدھ - 10 صفر 1444 ہجری - 07 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر(15989)
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]