سعودی وزراء کونسل ہر اس چیز کے لیے سعودی حمایت کی تجدید کر رہی ہے جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے

خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
TT

سعودی وزراء کونسل ہر اس چیز کے لیے سعودی حمایت کی تجدید کر رہی ہے جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے

خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)
خادم حرمین شریفین کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (واس)

مملکت سعودی عرب نے ہر اس چیز کے لئے اپنی حمایت کی تجدید کی جو عراق میں سلامتی اور استحکام کی ضمانت دے، اور "اس کی صلاحیتوں، اس کے فوائد اور برادرانہ عوام" کی حفاظت کرے۔
یہ یقین دہانیاں کل (منگل کے روز) جدہ شہر کے السلام پیلس میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے دوران خطے اور دنیا میں ہونے والی تازہ پیش رفت کے جائزے کے ضمن میں سامنے آئیں۔
اجلاس کے آغاز میں خادم حرمین شریفین نے کابینہ کو چینی صدر کی طرف سے موصول ہونے والے خط کے مواد سے آگاہ کیا، جو دونوں دوست ممالک اور ان کی عوام کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور ان کے فروغ کی راہوں سے متعلق ہے۔
اجلاس میں گزشتہ دنوں سعودی عرب کے حکام اور متعدد ممالک میں ان کے ہم منصبوں کے درمیان ہونے والی مجموعی بات چیت اور ملاقاتوں کا جائزہ لیا گیا۔ جن کا مقصد تعلقات کو وسیع تر افق تک آگے بڑھانا، مشترکہ امنگوں کو پورا کرنا، اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور گروپوں کے ذریعے اجتماعی عمل کی تاثیر میں اضافہ کرنا تھا۔
کابینہ نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں منعقدہ G20 وزارتی اجلاسوں میں مملکت کی شرکت پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خاص طور پر ڈیجیٹل معیشت، ٹیکنالوجی اور اختراع کی ترقی کو تیز کرنے اور دنیا کو جوڑنے کے لیے اسٹریٹجک اقدامات اور منصوبوں کے ذریعے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم کو ترقی کے ایک بڑے محرک اور سب کے لیے بنیادی حق کے طور پر بہت اہمیت دیتا ہے۔(...)

بدھ - 10 صفر 1444 ہجری - 07 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر(15989)
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]