تیرانہ نے تہران کا بائیکاٹ کیا... اور واشنگٹن نے اسے دھمکی دی

ایک البانوی پولیس اہلکار کل تیرانہ میں ایرانی سفارت خانے کے گیٹ کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایک البانوی پولیس اہلکار کل تیرانہ میں ایرانی سفارت خانے کے گیٹ کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
TT

تیرانہ نے تہران کا بائیکاٹ کیا... اور واشنگٹن نے اسے دھمکی دی

ایک البانوی پولیس اہلکار کل تیرانہ میں ایرانی سفارت خانے کے گیٹ کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایک البانوی پولیس اہلکار کل تیرانہ میں ایرانی سفارت خانے کے گیٹ کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)

کل البانیہ نے ایران کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے سفارت کاروں کو 24 گھنٹے کے اندر اس ملک سے نکل جانے کا حکم دیا، اس پر ملک میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے والے بڑے سائبر حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا، جسے تہران نے فوری طور پر مسترد کردیا۔ واشنگٹن فوری طور پر مداخلت کی اور دھمکی دی کہ وہ ایران کو نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) میں شامل ملک کو نشانہ بنانے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے گا۔
البانوی وزیر اعظم ایدی راما نے بیان میں کہا ہے کہ "حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،  یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ "گہری تحقیقات نے ہمیں ثبوت فراہم کئے ہیں جس میں کوئی شک نہیں" کہ یہ حملے تہران کی "منصوبہ بندی اور سرپرستی" سے کئے گئے تھے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ جولائی کے وسط میں ہونے والے "لاپرواہ اور غیر ذمہ دارانہ" سائبر حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ تھا۔
امریکی کونسل نے عزم کا اظہار کیا کہ ایران کو ایسے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے جو "امریکہ کے اتحادی کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور سائبر اسپیس میں ایک تشویشناک مثال قائم کرتے ہیں۔"
ُ
جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990]
 



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]