پوٹن کا قحط سے خبردار اور یورپ کی تمام توانائی کو منقطع کرنے کی دھمکی

پوٹن نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس وقت جو تبدیلیاں دیکھ رہی ہے وہ "ناقابل واپسی" ہیں (اے ایف پی)
پوٹن نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس وقت جو تبدیلیاں دیکھ رہی ہے وہ "ناقابل واپسی" ہیں (اے ایف پی)
TT

پوٹن کا قحط سے خبردار اور یورپ کی تمام توانائی کو منقطع کرنے کی دھمکی

پوٹن نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس وقت جو تبدیلیاں دیکھ رہی ہے وہ "ناقابل واپسی" ہیں (اے ایف پی)
پوٹن نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس وقت جو تبدیلیاں دیکھ رہی ہے وہ "ناقابل واپسی" ہیں (اے ایف پی)

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کل (بدھ کے روز) ترقی پذیر ممالک میں قحط سے خبردار کیا اور دھمکی دی کہ اگر یورپی یونین نے روسی توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی دھمکیوں پر عمل درآمد کیا تو یورپی یونین کے ممالک سے ہر قسم کی توانائی روک دی جائے گی۔
پوٹن نے روس کے مشرق بعید میں منعقدہ اقتصادی فورم سے اپنی تقریر میں اس بات کی تردید کی کہ "نارڈ اسٹریم" پائپ لائن کے ذریعے روسی گیس کی ترسیل روکنے کے چند دن بعد ان کا ملک یورپ کے خلاف توانائی کو بطور "ہتھیار" استعمال کر رہا ہے۔ پوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کہتے ہیں کہ "روس توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔  فضول بات! ہم کونسا ہتھیار استعمال کر رہے ہیں؟ ہم درآمد کنندہ ممالک کی درخواستوں کے مطابق ضروری مقدار فراہم کرتے ہیں۔" روسی صدر نے مزید کہا کہ "ہمیں ایک ٹربائن دیں اور ہم کل ہی  (نارڈ اسٹریم) کو دوبارہ شروع کر دیں گے۔"

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]