عراق: عدالتی مقدمہ المالکی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہے

نوری المالکی (واع
نوری المالکی (واع
TT

عراق: عدالتی مقدمہ المالکی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہے

نوری المالکی (واع
نوری المالکی (واع

عراق میں الصدری بلاک کے سکریٹری جنرل نصار الربیعی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل افشا ہونے والی ریکارڈنگز پر ریاستی قانونی اتحاد کے رہنما نوری المالکی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا ہے۔
الربیعی کے دستخط شدہ ایک دستاویز میں اس مقدمے کا متن دکھایا گیا جو اس نے بغداد کی تیسری الکرخ عدالت کے تفتیشی جج کو جمع کرایا تھا۔ درخواست میں المالکی کی گرفتاری اور سفری پابندی کے مطالبات شامل ہیں۔ مقدمے میں وہ مسائل بھی شامل تھے جن پر المالکی نے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل اپنی ریکارڈنگ میں بات کی تھی۔ جیسا کہ المالکی کی طرف سے الصدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کو قتل کرنے اور نجف اور کوفہ پر حملے کی دھمکیوں کے علاوہ وہ جملے بھی شامل ہیں جنہیں الربیعی نے "المالکی کی جانب سے الصدری تحریک کی عوام کے خلاف عدم احترام اور جارحانہ عبارتوں" سے تعبیر کیا ہے۔ المالکی کے خلاف الصدریوں کا یہ مقدمہ عراقی عدلیہ کے اس اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ ابھی بھی المالکی سے منسوب ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایک عدالتی ذریعہ نے اشارہ کیا کہ بغیر کسی دباؤ کے حقائق تک پہنچنے کے لیے متعدد خصوصی ادارے اس تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔(...)

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]