عراق میں الصدری بلاک کے سکریٹری جنرل نصار الربیعی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل افشا ہونے والی ریکارڈنگز پر ریاستی قانونی اتحاد کے رہنما نوری المالکی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا ہے۔
الربیعی کے دستخط شدہ ایک دستاویز میں اس مقدمے کا متن دکھایا گیا جو اس نے بغداد کی تیسری الکرخ عدالت کے تفتیشی جج کو جمع کرایا تھا۔ درخواست میں المالکی کی گرفتاری اور سفری پابندی کے مطالبات شامل ہیں۔ مقدمے میں وہ مسائل بھی شامل تھے جن پر المالکی نے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل اپنی ریکارڈنگ میں بات کی تھی۔ جیسا کہ المالکی کی طرف سے الصدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کو قتل کرنے اور نجف اور کوفہ پر حملے کی دھمکیوں کے علاوہ وہ جملے بھی شامل ہیں جنہیں الربیعی نے "المالکی کی جانب سے الصدری تحریک کی عوام کے خلاف عدم احترام اور جارحانہ عبارتوں" سے تعبیر کیا ہے۔ المالکی کے خلاف الصدریوں کا یہ مقدمہ عراقی عدلیہ کے اس اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ ابھی بھی المالکی سے منسوب ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایک عدالتی ذریعہ نے اشارہ کیا کہ بغیر کسی دباؤ کے حقائق تک پہنچنے کے لیے متعدد خصوصی ادارے اس تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔(...)
جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[