عراق: عدالتی مقدمہ المالکی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہے

نوری المالکی (واع
نوری المالکی (واع
TT

عراق: عدالتی مقدمہ المالکی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہے

نوری المالکی (واع
نوری المالکی (واع

عراق میں الصدری بلاک کے سکریٹری جنرل نصار الربیعی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل افشا ہونے والی ریکارڈنگز پر ریاستی قانونی اتحاد کے رہنما نوری المالکی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا ہے۔
الربیعی کے دستخط شدہ ایک دستاویز میں اس مقدمے کا متن دکھایا گیا جو اس نے بغداد کی تیسری الکرخ عدالت کے تفتیشی جج کو جمع کرایا تھا۔ درخواست میں المالکی کی گرفتاری اور سفری پابندی کے مطالبات شامل ہیں۔ مقدمے میں وہ مسائل بھی شامل تھے جن پر المالکی نے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل اپنی ریکارڈنگ میں بات کی تھی۔ جیسا کہ المالکی کی طرف سے الصدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کو قتل کرنے اور نجف اور کوفہ پر حملے کی دھمکیوں کے علاوہ وہ جملے بھی شامل ہیں جنہیں الربیعی نے "المالکی کی جانب سے الصدری تحریک کی عوام کے خلاف عدم احترام اور جارحانہ عبارتوں" سے تعبیر کیا ہے۔ المالکی کے خلاف الصدریوں کا یہ مقدمہ عراقی عدلیہ کے اس اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ ابھی بھی المالکی سے منسوب ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایک عدالتی ذریعہ نے اشارہ کیا کہ بغیر کسی دباؤ کے حقائق تک پہنچنے کے لیے متعدد خصوصی ادارے اس تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔(...)

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]