"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
TT

"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ایجنسی ایران کے جوہری پروگرام کے "پرامن ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتی۔"
ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے کہا کہ تہران کی جانب سے تین نامعلوم مقامات پر پائے جانے والے یورینیم کے ذرات کے بارے میں واضح جواب فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ایجنسی "اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ ایران کا جوہری پروگرام خصوصی طور پر پرامن ہے۔" یہ جوہری مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔
گروسی نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز سے کچھ دن پہلے شائع ہونے والی سہ ماہی رپورٹ میں مزید کہا کہ وہ ایسے وقت میں "بہت زیادہ فکر مند" ہیں جب یورینیم کے سراغ کی فائل پر "کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،" انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تینوں مقامات کے بارے میں بقایا مسائل کو واضح کرنے میں "قانونی ذمہ داریوں" کی پابندی کریں اور جلد از جلد تعاون کریں۔(...)

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]