"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
TT

"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ایجنسی ایران کے جوہری پروگرام کے "پرامن ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتی۔"
ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے کہا کہ تہران کی جانب سے تین نامعلوم مقامات پر پائے جانے والے یورینیم کے ذرات کے بارے میں واضح جواب فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ایجنسی "اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ ایران کا جوہری پروگرام خصوصی طور پر پرامن ہے۔" یہ جوہری مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔
گروسی نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز سے کچھ دن پہلے شائع ہونے والی سہ ماہی رپورٹ میں مزید کہا کہ وہ ایسے وقت میں "بہت زیادہ فکر مند" ہیں جب یورینیم کے سراغ کی فائل پر "کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،" انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تینوں مقامات کے بارے میں بقایا مسائل کو واضح کرنے میں "قانونی ذمہ داریوں" کی پابندی کریں اور جلد از جلد تعاون کریں۔(...)

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]