"ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جنگ" میں ٹیرس فیشن ان کا آخری ہتھیار ہے

برطانوی وزیر اعظم کی جنگ میں ٹیرس فیشن ایک ہتھیار ہے (ٹویٹر)
برطانوی وزیر اعظم کی جنگ میں ٹیرس فیشن ایک ہتھیار ہے (ٹویٹر)
TT

"ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جنگ" میں ٹیرس فیشن ان کا آخری ہتھیار ہے

برطانوی وزیر اعظم کی جنگ میں ٹیرس فیشن ایک ہتھیار ہے (ٹویٹر)
برطانوی وزیر اعظم کی جنگ میں ٹیرس فیشن ایک ہتھیار ہے (ٹویٹر)
برطانوی وزیر خارجہ لیز ٹیرس کا 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کا دورہ ایک ایسی جنگ تھی جس میں ملبوسات سمیت تمام ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔

نئی وزیر اعظم نے اپنے ملبوس کو اس طرح سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی ہے جس سے ملک جن مشکل سیاسی اور معاشی حالات سے گزر رہا ہے اس کو پڑھنے کی عکاسی ہو رہی ہے اور تبصرہ نگاروں نے اشارہ کیا ہے کہ ٹیرس کے ملبوسات صدارت تک پہنچنے کی جنگ میں ان کا آخری ہتھیار ہے اور نیویارک ٹائمز میں فیشن ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ وینیسا فریڈمین نے بتایا ہے کہ فیشن لیز اور ان کے حریف رچی سنک کے درمیان مقابلے کا ایک حصہ تھا اور ان سے پہلے ٹریسا مے اور مارگریٹ تھیچر کی طرح بہت سی خواتین کے لئے فیشن کسی نہ کسی طریقے سے اپنے سیاسی رجحان کا اظہار کرتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 11 صفر المظفر 1444ہجری -  08 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15990]   



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]