ملکہ کی روانگی... تاریخ کی جانب

آنجہانی ملکہ الزبتھ گزشتہ جون میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے اختتامی دن بکنگھم پیلس کی بالکونی سے واپس جاتے ہوئے، جبکہ کنگ چارلس، جو اس وقت ولی عہد تھے، ان کی اہلیہ کیملا، پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ (اے ایف پی)
آنجہانی ملکہ الزبتھ گزشتہ جون میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے اختتامی دن بکنگھم پیلس کی بالکونی سے واپس جاتے ہوئے، جبکہ کنگ چارلس، جو اس وقت ولی عہد تھے، ان کی اہلیہ کیملا، پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ (اے ایف پی)
TT

ملکہ کی روانگی... تاریخ کی جانب

آنجہانی ملکہ الزبتھ گزشتہ جون میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے اختتامی دن بکنگھم پیلس کی بالکونی سے واپس جاتے ہوئے، جبکہ کنگ چارلس، جو اس وقت ولی عہد تھے، ان کی اہلیہ کیملا، پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ (اے ایف پی)
آنجہانی ملکہ الزبتھ گزشتہ جون میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے اختتامی دن بکنگھم پیلس کی بالکونی سے واپس جاتے ہوئے، جبکہ کنگ چارلس، جو اس وقت ولی عہد تھے، ان کی اہلیہ کیملا، پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ (اے ایف پی)

جیسے تاریخ، تاریخ کی طرف جاتی ہو دنیا کی مشہور ترین ملکہ، ملکہ الزبتھ دوئم 96 سال کی عمر میں کل (بروز جمعرات) اسکاٹ لینڈ کے بالمورل میں واقع اپنے محل میں انتقال کر گئیں، انہوں نے 70 سال کی ریکارڈ مدت کے لئے یونائیٹڈ کنگڈم (برطانیہ) کا تخت سنبھالا۔ ان کی موت نے ملکی تاریخ میں ایک نئے مرحلے کا دروازہ کھولا ہے، کیونکہ صدیوں پرانے پروٹوکول کے مطابق ان کا بڑا بیٹا چارلس (73 سالہ)  اچانک ان کی جگہ آگیا ہے۔
لندن میں بکنگھم پیلس کے اعلان کے فوراً بعد کہ ملکہ کا دوپہر کو "پرامن طور پر" انتقال ہوگیا ہے، تو محل کے سامنے روتے ہوئے ہجوم امڈ آیا اور اس جگہ پر خاموشی چھا گئی۔ محل پر برطانوی پرچم کو سرنگوں کر دیا گیا اور ایک نشان لٹکا دیا گیا کہ گارڈ کی تبدیلی نہیں ہو گی۔ شام کے وقت محل میں ایک بڑا ہجوم جمع ہوگیا، جبکہ آنجہانی ملکہ کے انتقال پر پوری دنیا سے تعزیتی اور انکی زندگی پر تعریفی پیغامات آنے لگے۔ ملک میں دس دن تک سوگ منایا جائے گا، اس دوران تمام عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہے گا اور پارلیمنٹ کا کام معطل رہے گا، لیکن کام کرنے کے لیے وزارتیں فعال رہیں گی۔ (...)

جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]