لبنان کی الکتائب پارٹی کے سربراہ سامی الجمیل نے بعض اپوزیشن جماعتوں سے خبردار کیا ہے جو صدارتی انتخابات کے "اہم" معرکہ میں "حزب اللہ" کے ساتھ سمجھوتہ کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ صدر میشال عون کے عہد کے پچھلے چھ سال "مکمل تباہی کا باعث بنے۔" الجمیل نے "الشرق الاوسط" سے کہا: "ہمارے پاس ایک بنیادی مسئلہ ہے جسے (حزب اللہ کا) ہتھیار کہا جاتا ہے، تو آئیے ہم اس کا مقابلہ کریں اور اس تاخیر کو روکیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم لبنان میں (حزب اللہ) کے یرغمال بن کر رہنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی ریاست (حزب اللہ) کے فیصلوں اور انتخاب میں یرغمال بننے کو تیار ہے جب کہ اس کا لبنان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"
انہوں نے "حزب اللہ" کے ہتھیار کو "مذاکرات کی حقیقی میز پر رکھنے پر زور دیا تاکہ وہ اس سے بات کرسکیں اور بحث کی نمائشی میز نہیں،" جیسا کہ پہلے ہوا تھا۔ الجمیل نے "حزب اللہ" سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی لبنانیت کو ثابت کرے اور یہ کہ ان کا فیصلہ اس بات چیت کے ذریعے لبنانی ہے۔(...)
جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]