الجمیل کا "حزب اللہ" سے مطالبہ کہ وہ یہ ثابت کرے کہ وہ لبنانی ہے

انہوں نے "الشرق الاوسط" سے کہا: عون کے عہد حکومت میں مکمل تباہی ہوئی

رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
TT

الجمیل کا "حزب اللہ" سے مطالبہ کہ وہ یہ ثابت کرے کہ وہ لبنانی ہے

رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے

لبنان کی الکتائب پارٹی کے سربراہ سامی الجمیل نے بعض اپوزیشن جماعتوں سے خبردار کیا ہے جو صدارتی انتخابات کے "اہم" معرکہ میں "حزب اللہ" کے ساتھ سمجھوتہ کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ صدر میشال عون کے عہد کے پچھلے چھ سال "مکمل تباہی کا باعث بنے۔" الجمیل  نے "الشرق الاوسط" سے کہا: "ہمارے پاس ایک بنیادی مسئلہ ہے جسے (حزب اللہ کا) ہتھیار کہا جاتا ہے، تو آئیے ہم اس کا مقابلہ کریں اور اس تاخیر کو روکیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم لبنان میں (حزب اللہ) کے یرغمال بن کر رہنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی ریاست (حزب اللہ) کے فیصلوں اور انتخاب میں یرغمال بننے کو تیار ہے جب کہ اس کا لبنان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"
انہوں نے "حزب اللہ" کے ہتھیار کو "مذاکرات کی حقیقی میز پر رکھنے پر زور دیا تاکہ وہ اس سے بات کرسکیں اور بحث کی نمائشی میز نہیں،" جیسا کہ پہلے ہوا تھا۔ الجمیل نے "حزب اللہ" سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی لبنانیت کو ثابت کرے اور یہ کہ ان کا فیصلہ اس بات چیت کے ذریعے لبنانی ہے۔(...)

جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]