مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے ملک کے لیے "خلیجی حمایت" کی تعریف کی، ان ادوار کے دوران جو تبدیلیوں اور مظاہروں کے بعد ملک نے 2011 (25 جنوری کا انقلاب) اور 2013 (30 جون کا انقلاب) میں دیکھا۔ انہوں نے اپنے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اگر خلیجی تعاون نہ ہوتا تو ریاست مکمل نہیں ہوتی..."۔
السیسی نے یہ تبصرہ (جمعرات کے روز) "سوئز کینال اتھارٹی" کے کچھ منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر کیا، جبکہ مصری حکومت کے وزیر خزانہ محمد معیط ملک میں قرضوں کے حجم میں اضافے کی وضاحت کر رہے تھے۔
سیسی نے اپنی گفتگو کے دوران "سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت" کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے تعریف کی کہ انہوں نے ان کی ملک کی مدد کی چاہے وہ "مالی صورت میں ہو، یا ہھر تیل، گیس اور سلنڈر (کے ذریعے)۔" انہوں نے مزید کہا، "انہوں نے ہماری بھرپور حمایت کی اور بحری جہاز بحیرہ روم اور بحیرہ احمر سے براہ راست مصری بندرگاہوں پر 18 ماہ سے زیادہ عرصے تک بغیر کسی معاوضے کے منتقل ہو رہے تھے۔"
مصری صدر نے مزید کہا: "اگر یہ حمایت نہ ہوتی تو ریاست اپنی راہ میں آگے نہیں بڑھ سکتی تھی، ہمیں (مصریوں) کو ان تمام تفصیلات پر توجہ دینی چاہیے جو درج ہیں، اور جب میں یہ کہتا ہوں تو میں لوگوں کے کرم پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کیونکہ اس وقت ریاست کی جانب سے ایندھن فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے پیٹرول اسٹیشنوں کے سامنے قطاریں لگی ہوئی تھیں۔"(...)
جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]