اقوام متحدہ سوڈان میں جمہوری منتقلی کے مواقع کھودینے سے خبردار کر رہی ہے

پیریٹز نے بحران کے حل کے لیے فوری مذاکرات پر زور دیا

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (اے ایف پی)
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ سوڈان میں جمہوری منتقلی کے مواقع کھودینے سے خبردار کر رہی ہے

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (اے ایف پی)
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (اے ایف پی)

سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز نے کہا ہے کہ گزشتہ اکتوبر سے سیاسی حل کی عدم موجودگی اور اس کے علاوہ سیاسی قوتوں اور فوج کے درمیان اتفاق رائے تک پہنچنے کی تمام تر کوششوں میں ناکامی کی وجہ سے سوڈان میں جمہوری تبدیلی کے امکانات معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی ایک رپورٹ میں، جس کی ایک نقل "الشرق الاوسط" نے حاصل کی، انہوں نے شہریوں اور فوج پر زور دیا ہے کہ وہ عبوری دور میں اپنے اپنے کاموں اور کرداروں پر فوری طور پر بات چیت شروع کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو حکومت بنانے کے لیے زیادہ آمادہ ہونا چاہیے، اور جبکہ سہ فریقی میکانیزم سیاسی معاہدے کی طرف جانے والے مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سوڈان ایک مکمل طور پر کام کرنے والی حکومت کے بغیر ہے جس کی قیادت سویلین کر رہے ہوں، دریں اثنا معیشت بدستور خراب ہو رہی ہے اور انسانی ضروریات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔"
پیریٹز نے فوجی رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ حقیقی معنوں میں سیاسی منظر نامے سے دستبرداری کو مجسم کرنے کے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، انہوں نے سیاسی جماعتوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ موجودہ تعطل سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے اتفاق کریں۔(...)

جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]